Placeholder image

کے لئے -DNFBPS-(AML / CFT) - اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی انسداد - فنانسنگ

کے لئے -DNFBPS-(AML / CFT) - اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی انسداد - فنانسنگ

انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت ایف بی آر اس بات کو یقینی بنانے کا ذمہ دار ہے کہ نشاندہی کردہ غیر مالیاتی کاروبار اور شعبے (DNFBPs) بشمول رئیل اسٹیٹ ایجنٹس، قیمتی دھاتوں اور پتھروں کے ڈیلر، اور ایف بی آر کے زیر نگرانی کام کرنے والے اکاؤنٹنٹس انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے حوالے سے بنائے گئے ضوابط پر عمل کریں۔ مالیاتی اداروں، وکلاء، لاء فرمز، نوٹریز اور ایف بی آر کی نگرانی سے باہر اکاؤنٹنٹس کی نگرانی دیگر مجاز حکام اور ان کے اپنے بنائے ہوئے ریگولیٹری ادارے کرتے ہیں۔

انسداد منی لانڈرنگ (AML)- یہ کیوں اہم ہے ؟

منی لانڈرنگ ایک ایسا عمل ہے جو کہ مجرمانہ سرگرمیوں سے حاصل کیے گئے اثاثوں یا آمدن کو چھپانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ پاکستان میں اس حوالے سے انسداد منی لانڈرنگ قانون بنایا گیا ہے تاکہ کسی جرم سے کوئی آمدن حاصل نہ کی جا سکے نیز مقامی اور عالمی مالیاتی اداروں کے وقار کا تحفظ کا کیا جا سکے۔

دہشت گردی کی مالی معاونت کا انسداد (CFT)- یہ کیوں اہم ہے ؟

دہشت گردی کی مالی معاونت سے مراد یہ ہے کہ ایسا ملک جہاں کوئی فنڈ قانونی یا غیر قانونی طریقے سے کمایا گیا ہو اور پھر اسے وہاں سے دہشت گردانہ سرگرمی کی معاونت کے لیے استعمال کیا جائے۔ اگرچہ دہشت گردی کی معاونت کے لیے منتقل کی جانے والی رقومات منی لانڈرنگ کے تحت منتقل کی جانے والی رقومات کے مقابلے میں بہت کم ہوتی ہیں، تاہم اول الذکر رقومات جانی نقصانات کا باعث بنتی ہیں۔ عوام الناس کے تحفظ کے لیے پاکستان میں دہشت گردی کی مالی معاونت کے انسداد کا نظام اقوام متحدہ کی طرف سے بنائے گئے قوانین اور پاکستان میں ہدف پر مبنی مالیاتی پابندیوں کے تحت چلایا جاتا ہے۔

پاکستان کے نشاندہی کردہ غیر مالیاتی کاروبار اور شعبے (DNFBPs)

پاکستان کے انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ میں اب DNFBPs کے حوالےسےبھی قواعد موجود ہیں۔ یہ قواعد وکلاء اور لاء فرمز، نوٹریز، قانونی شعبے سے تعلق رکھنے والے دیگر افراد، اکاؤنٹنٹس اور اکاؤنٹنگ فرمز پر اس وقت عائد ہوتے ہیں جب وہ کسی کلائنٹ کو خدمات فراہم کر رہے ہیں، اسی طرح رئیل اسٹیٹ ایجنٹس بشمول بروکرز اور ڈیلرز، بلڈرز اور ڈویلپرز، ہاؤسنگ اتھارٹیز نیز قیمتی دھاتوں اور پتھروں کے ڈیلرز بشمول جیولرز بھی جب 20 لاکھ روپے سے زائد کا لین دین کریں گے توان پر بھی یہ ایکٹ لاگو ہو گا۔اکاؤنٹنگ اور قانونی شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد جو کلائنٹس کو ٹرسٹ اور کمپنی کے حوالے سے خدمات فراہم کررہے ہوں ان پربھی یہ ایکٹ لاگو ہوتا ہے۔

DNFBPs میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے خطرے کو سمجھنا

کسی بھی موثر AML/CFT نظام کے موثر ہونے کے لیے ضروری ہے کہ اسے اچھی طرح سمجھا جائے۔ ہر DNFBP اپنے خطرات کا جائزہ لے گا اور ان کو دستاویزی شکل میں لے کر آئے گا جس کے لیے اسے اپنے صارفین، کاروبار کی نوعیت، ڈیلوری کے ذرائع اور محل وقوع پر نظر رکھنا ہو گی، نیز اس ادراک کو اپ ڈیٹ رکھنا ہو گا۔ اس سے یہ فائدہ ہو گا کہ وسائل کو ایسی جگہوں پر لگایا جا سکے گا جہاں منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کا خطرہ سب سے زیادہ ہو گا۔

DNFBP کی ذمہ داریاں: بچاؤ کے طریقے اور داخلی کنٹرول

بچاؤ کے طریقوں اور داخلی کنٹرول کے نظام پر کامیاب عملدرآمد اور اطلاق کے ذریعے DNFBP اپنے آپ کو مجرموں کے ہاتھوں استعمال ہونے سے بچا سکتا ہے اور اس بات کو بھی یقینی بنایا جاسکتا ہے کہ DNFBP پاکستانی قانون کے مطابق اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے۔

پاکستان میں AML/CFT کے نگرانی کے نئے قانون سے کیا توقع رکھنی چاہیے

ہر DNFBP شعبے میں نگرانی کے لیے مختص سپروائزر یا متعدد سپروائزر موجودہوتے ہیں جو نگرانی کے ساتھ ساتھ AML/CFT ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے سلسلے میں معاونت فراہم کرتے ہیں۔ اس میں DNFBPs کی طرف سے AML/CFT ذمہ داریوں کو پورا کیے جانے کا جائزہ لینے کے لیے معائنے بھی شامل ہوتے ہیں۔