Placeholder image

ایف بی آر کی پریس ریلیز

ایف بی آر کی پریس ریلیزتازہ ترین

FBR Collects Rs. 1,588 billion in Gross Revenue in first two months of 2024-25

Federal Board of Revenue (FBR) has collected gross revenues of Rs 1,588 billion for the months of July & August 2024. Against a target of Rs. 1,554 billion, FBR has collected Rs.1,456 billion in net revenue and refunds of Rs. 132 billion (44% more than last year) were issued to the exporters to resolve their liquidity problems.
 
The FBR collected Rs. 593 billion under the head of domestic income tax as compared to Rs. 437 billion in July & August 2023, thereby showing a growth of 36%. A healthy year-on-year growth of 40% was achieved in the domestic sales tax with collection of almost Rs.314 billion. Around Rs.86 billion were collected as Federal Excise Duty (FED) showing a year-on-year increase of 13%. As a result a cumulative growth of almost 35% has been achieved in the collection of domestic taxes.
 
However, on the import side the same momentum could not be maintained due to continued compression in imports. In US$ terms, imports in the country have declined by 2.2% in August 2024 as compared to August 2023. Similarly, the imports during August 2024 in PKR value also showed a decline of 7% as compared to August last year. Moreover, the import of high duty items such as vehicles, home appliances, as well as miscellaneous consumer goods such as garments, fabrics, footwear etc have reduced significantly, changing the import mix. This trend has impacted collection of Customs duties as well as other taxes collected at import stage . Despite a modest increase of 4% in collection of Customs duties, FBR’s overall growth in net collection registered a 21% increase on collection of previous year.
 
FBR is likely to achieve the revenue targets of the first quarter as both the economic activity and imports are expected to show a healthy turnaround in the month of September due to lower policy rate and other interventions being made by the Government in recent months.
The growth is also likely to show a significant increase as a result of digitisation and other FBR’s reforms  which are currently being very keenly supervised by the Prime Minister and the Finance Minister.
 
These reforms include end to end monitoring of supply chains, automated production monitoring, POS, AI based data integration, import scanning and strict integrity management of FBR workforce. FBR is also doing a revamp of it’s business processes to facilitate business growth and ease.
 
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے مالی سال 2024-25   کے پہلے دو مہینوں میں مجموعی طور پر 1588   ارب روپے کے محصولات جمع  کر لئے۔
 
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے رواں مالی سال کے دومہنیوں جولائی اور اگست میں مجموعی طور پر  1588   ارب روپے کے محصولات جمع  کر لئے ہیں۔ دوماہ کے ہدف 1554  ارب روپے کے مقابلہ میں ایف بی آر نے 1456   ارب روپے کے خالص محصولات جمع کئے ہیں جبکہ لیکوڈیٹی کے مسائل کے حل کیلے برآمدکنندگان کو 132 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کئے گئے جو گذشتہ سال کے اسی عرصہ کے مقابلہ میں 44   فیصد زیادہ ہیں۔
 
ایف بی آر نے انکم ٹیکس کی مد میں 593   ارب روپے جمع کئے جبکہ جولائی-اگست 2023   میں اسی مد میں 437   ارب روپے جمع کئے گئے تھے۔ اس طرح اس مد میں 36   فیصد زیادہ محصولات جمع کئے گئے۔ سیلز ٹیکس کی مد میں 314   ارب روپے جمع کئے گئے جو سال بہ سال کی بنیاد پر 40   فیصد کا صحت مندانہ اضافہ ظاہر کرتا ہے۔فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 86   ارب جمع کئے گئے جو سال بہ سال کی بنیاد پر 13   فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔اس کے نتیجہ میں ڈومیسٹک ٹیکسوں کی وصولی میں مجموعی طور پر 35 فیصد کا  اضافہ حاصل کیا گیا ہے۔
 
تاہم درآمدات میں مسلسل کمپریشن کی وجہ سے اس شرح نموکو برقرار نہیں رکھا جا سکا ہے۔امریکی ڈالر کے اعتبار سے اگست 2023   کے مقابلہ میں اگست 2024   میں درآمدات میں 2.2   فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔اسی طر ح سے اگست 2024   کے دوران درآمدت میں اگست 2023   کے مقابلہ میں پاکستانی روپے کے حساب سے7   فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے۔  مزید برآں ہائی ڈیوٹی اشیاء جیسے گاڑیوں، گھریلو آلات کے ساتھ ساتھ متفرق اشیاء مثلاً گارمنٹس، فیبرکس، جوتے وغیرہ کی درآمدات میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔ اس رجحان نے کسٹمز ڈیوٹیز اور درآمدات کی سطح پر وصول کئے جانے والے دیگر ٹیکسوں کو متاثر کیا ہے۔کسٹمز ڈیوٹیز میں 4   فیصد کے اضافہ کے باوجود ایف بی آر کی خالص وصولیوں میں پچھلے سال کے مقابلہ میں مجموعی طور پر 21 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ایف بی آر کے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں محصولات جمع کرنے کے اہداف پورے کرنے کے روشن امکانات ہیں کیونکہ ستمبر میں کم پالیسی ریٹ اورحالیہ مہینوں میں حکومتی سطح پر دیگر اقدامات کی وجہ سے اقتصادی سرگرمیوں اور درآمدات میں اضافہ کی توقع کی جارہی ہے۔ 
 
 وزیر اعظم پاکستان اور وزیر خزانہ کی نگرانی میں ہونے والی ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن اور دیگر اصلاحات کی وجہ سے بھی شرح نمو میں اضافہ ہونے کا واضح امکان ہے۔
ان اصلاحات میں سپلائی چین کی اینڈ ٹو اینڈ مانیٹرنگ،آٹو میٹڈ پروڈکشن مانیٹرنگ، پی او ایس، آرٹی فیشل انٹیلی جنس کی بنیا د پر ڈیٹا انٹگریشن، امپورٹ اسکیننگ اور ایف بی آر کی افرادی قوت کی ساکھ پر کڑی نظر رکھنے جیسے اقدامات شامل ہیں۔ایف بی آر کاروبار کرنے میں آسانیاں لانے اور اسے ترقی دینے کے لئے اپنے بزنس پراسسز کو بھی بہتر بنا رہا ہے۔
 
 
 
.
Public Relations (PR) Wing
Sep 01, 2024