Placeholder image

ایف بی آر کی پریس ریلیز

ایف بی آر کی پریس ریلیزتازہ ترین

Reform process in FBR bearing fruit

In line with the vision of the Prime Minister as part of its reforms agenda, FBR has placed a lot of focus on facilitation of taxpayers, reducing human interaction, simplification of tax statutes and tax filing procedures through automation, integrity management, enforcement of tax code and policy measures to boost revenue and promote exports through increase in business activity, speedy payment of refunds and drawbacks and better service delivery.

As a result of this reform process, significant improvement has been seen. FBR has exceeded the 7 month revenue target for FY 2020 – 21 by collecting Rs. 2,570 billion against the target of Rs. 2,550 billion. This target has been achieved despite the issuance of 80% more refunds in comparison with same period last FY (Rs.129 billion vs. 69 billion for last year). This has helped the business community in reducing cost of doing business and providing working capital for investment.

A dedicated portal has been created to manage taxpayer complaints and to provide feedback. Large Taxpayers Office (LTO) has been opened in Multan to facilitate large taxpayers. Moreover, taxpayer registration for Sales Tax purposes has been enabled on the system (ICT based Sales Tax survey). Simultaneously, on the Customs side, an online import duty calculator has been enabled on WeBOC for the importers / customs agents in order to find the duty / taxes without filing of Goods Declaration. The Authorized Economic Operator (AEO) Program has been launched for trusted trade partners. This is also part of the Trade Facilitation Agreement (TFA) under WTO.

FBR has designed simplified income tax returns for individuals and small & medium enterprises (with turnover less than Rs.10m). Auto-calculation and phase 1 of pre-filling of some information has been enabled for individual taxpayers. Phase 1 of automated income tax refunds has been enabled. The capability to file appeals through the system has been provided via the e-Appeals module. Automation of Sales Tax refunds via FASTER has been further improved. Similarly, the processing and payment of export duty drawbacks have also been automated.

To broaden the tax base, data from the financial services sector, telcos, utility companies, provincial revenue authorities, local development authorities, provincial excise & taxation authorities, local housing authorities, Securities & Exchange Commission, NADRA, and Federal Investigation Agency is being received and integrated to provide a full 360 degree view of all taxpayers. A dedicated portal (Maloomat TaxRay) has been launched for taxpayers to view what information FBR holds about them. Moreover, the systems used for Prosecution, Appellate, and Alternate Dispute Resolution systems have been strengthened, revitalized, and automated. Additionally, on the Customs side, the Anti-Smuggling and Confiscation of goods portal has been enabled for data collection and analysis.

FBR's Integrity Management Mechanism has been strengthened. FBR Head Office & field formations have been restructured to improve efficiency. Customs Duty concessions and exemptions regime continues to be reviewed and simplified in collaboration with the tax policy board to further improve ease of doing business.

Another positive development has been seen in the number of duty drawback claims processed via Automated Export Duty Drawback payment system. Since its official launch in end-December (as of 15 January 2021), 74% of all claims (55,790 out of 75,345) have been automated whilst 71% of amount has been remitted.

ایف بی آر میں اصلاحاتی عمل کے ثمرات سامنے آنا شروع ہو گئے

وزیراعظم کے اصلاحاتی ویثرن کے مطابق ایف بی آر نے ٹیکس گزاروں کو سہولیات دینے، انسانی عمل دخل کم سے کم کرنے، ٹیکس قوانین اور ٹیکس فائلنگ کے طریقہ کار کو خودکار نظام کے تحت سادہ بنانے، انٹیگریٹی مینجمنٹ، ٹیکس کوڈ کو نافذ کرنے، ریونیو اور برآمدات کو بڑھانے، ریفنڈز اور ڈیوٹی ڈرابیک کی تیز تر ادائیگی اور بہترین خدمات فراہم کرنے کے لئے بھر پور اقدامات اٹھائے ہیں۔

ان اٹھائے گئے اقدامات کی بدولت خاطر خواہ بہتری حاصل ہوئی ہے۔مالی سال 21-2020 میں ایف بی آر نے 7 ماہ کے مقررہ ہدف سے زائد وصولی کی۔ اس دوران وصول کی گئی رقم 2،570 ارب روپے رہی جبکہ اس مدت کا ہدف 2،550 ارب روپے مقرر تھا۔ اس اضافی وصولی کے ساتھ ساتھ ری فنڈز میں بھی گزشتہ سال کے اسی عرصے کی نسبت 80 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا جو گزشتہ سال 69 ارب روپے رہا تھا جبکہ اس سال 129 ارب روپے رہا ہے۔ اس سے کاروباری برادری کو اپنے کاروباری اخراجات میں کمی لانے اور سرمایہ کاری کے لئے ورکنگ کیپیٹل مہیا کرنے میں مدد ملی۔

ٹیکس گزاروں کی شکایات نمٹانے اور انہیں اپنی آراء دینے کا موقع فراہم کرنے کے لئے ایک مخصوص پورٹل بنا دی گئی ہے۔ بڑے ٹیکس گزاروں کی سہولت کے لئے ملتان میں لارج ٹیکس پیئرز آفس (ایل ٹی او) کھول دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سیلز ٹیکس کے لئے ٹیکس دہندگان کے اندراج کے سسٹم (آئی سی ٹی پر مبنی سیلز ٹیکس سروے) نے بھی کام شروع کر دیا ہے ۔ کسٹمز کے حوالے سے درآمد کنندگان/ کسٹمز ایجنٹوں کے لئے بنائی گئی پورٹل وی بوک پر آن لائن امپورٹ ڈیوٹی کیلکولیٹر نے کام شروع کر دیا ہے جس کے ذریعے گڈز ڈیکلریشن جمع کرائے بغیر ڈیوٹی/ ٹیکس کا حساب لگایا جا سکتا ہے۔ بااعتماد تجارتی پارٹنرز کے لئے منظور شدہ معاشی پارٹنرر کے پروگرام "اے ای او پروگرام" کا اجراء کر دیا گیا ہے۔ یہ اقدام ڈبلیو ٹی او کے تحت تجارتی معاونت کے معاہدے، ٹی ایف اے کے سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

ایف بی آر کی جانب سے مزید کہا گیا کہ افراد اور ایک کروڑ روپے سے کم ٹرن اوور والے چھوٹے و درمیانے کاروباری اداروں کے لئے ایک سادہ انکم ٹیکس گوشوارہ تیار کیا گیا ہے۔ انفرادی ٹیکس گزاروں کے لئے خودکار طریقے سے حساب لگانے اور بعض معلومات کی پری فائلنگ کے پہلے مرحلے کا کام بھی شروع ہو گیا ہے۔ ای اپیلز ماڈیول کے ذریعے اپیلیں اب آن لائن دائر کی جا سکتی ہیں۔ ایف بی آر کے "فاسٹر" پروگرام کے تحت سیلز ٹیکس ری فنڈ کے خودکار نظام کو مزید بہتر بنا دیا گیا ہے۔ اسی طرح برآمدی ڈیوٹی کی واپسی کے لئے ضابطے کی کارروائی اور ادائیگی کا نظام بھی اب خودکار طریقے سے کام کر رہا ہے۔

ٹیکس دائرے کو وسیع کرنے کے لئے ایف بی آر مالی خدمات کے شعبے، ٹیلی مواصلات کمپنیوں، یوٹیلٹی کمپنیوں، صوبائی ریونیو حکام، مقامی ڈویلپمنٹ اتھارٹیز، صوبائی ایکسائز و ٹیکسیشن حکام، مقامی ہاؤسنگ اتھارٹیز، سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن، نادرا، اور فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی سے ڈیٹا حاصل کر رہا ہے اور اسے تمام ٹیکس گزاروں کی ہر لحاظ سے مکمل معلومات کی تیاری کے لئے آپس میں ضم کیا جا رہا ہے۔ اب اگر کوئی بھی ٹیکس گزار یہ معلومات حاصل کرنا چاہے کہ ایف بی آر کے پاس اس کے بارے میں کون کون سی معلومات موجود ہیں تو وہ یہ تفصیل ایف بی آر کی مخصوص پورٹل (معلومات ٹیکس رے) سے حاصل کر سکتا ہے۔ قانونی چارہ جوئی، اپیل کرنے کے نظام اور تنازعات کے تصفیہ کے متبادل نظاموں کو بھی مضبوط بنانے کے علاوہ خود کار بنا دیا گیا ہے۔ کسٹمز کے حوالے سے ڈیٹا جمع کرنے اور اس کے تجزیہ کے لئے انٹی سمگلنگ اور ضبط شدہ اشیاء کی پورٹل نے بھی کام شروع کر دیا ہے۔

ایف بی آر کے انٹیگرٹی مینجمنٹ میکنزم کو بھی مستحکم بنایا گیا ہے۔ ایف بی آر ہیڈ آفس اور فیلڈ دفاتر کی کارکردگی بہتر بنانے کے لئے ان کی ری سٹرکچرنگ کی گئی ہے۔ کسٹمز ڈیوٹی پر مراعات اور استثناء کے نظام کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور کاروبار کی مزید آسانی کے لئے ٹیکس پالیسی بورڈ کے ساتھ مل کر اسے سادہ بنایا جا رہا ہے۔

درآمدی ڈیوٹی کی واپسی کے خودکار نظام کے ذریعے ڈیوٹی ڈرابیک کلیمز کی تعداد میں بھی مثبت بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔ اس خودکار نظام نے دسمبر کے آخر میں کام شروع کیا اور 15 جنوری 2021 تک جمع کرائے جانے والے 75،345 میں سے 55،790 یعنی 74 فیصد کلیمز پر خودکار طریقے سے کارروائی کی گئی جبکہ 71 فیصد رقوم کی ادائیگی کر دی گئی۔

 

 

Adnan Akram Bajwa
Secretary PR FATE Wing
Feb 12, 2021