Placeholder image

ایف بی آر کی وضاحت

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے 3 اگست 2021 کو روزنامہ  بزنس ریکارڈر میں "1 فیصد ایڈوانس ٹیکس کی وجہ سے ادویات کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ " کے عنوان سے  شائع خبر کی وضاحت جاری کی ہے۔ ایف بی آر نے اس خبر میں  شامل معلومات کو بے بنیاد  اور گمراہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ    خبر نے غلط تاثر پیش کیا ہے  کہ ود ہولڈنگ ٹیکس کی وجہ سے ادویات کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں اور بعض ادویات کی کمی بھی ود ہولڈنگ ٹیکس کا نتیجہ ہے۔

ایف بی آر نے واضح کیا ہے کہ ادویات پر کوئی نیا ٹیکس  عائد نہیں  کیا گیا ۔ مینوفیکچررز اور ڈسٹری بیوٹرز کے زیر  سپلائی چین کا بڑا حصہ  ٹیکس  نیٹ میں شامل نہیں ہے۔ یہ حصہ  ڈسٹری بیوٹرز ، ڈیلرز ، سب ڈیلرز ، ہول سیلرز اور ریٹیلرز پر مشتمل ہے۔ دستاویزی اقدام کے طور پر  ڈسٹری بیوٹرز اور ریٹیلرز  کو فروخت پر بالترتیب 0.1فیصد اور 0.5فیصد  کی شرح پر برائے نام ودہولڈنگ ٹیکس  کی وصولی انکم ٹیکس آرڈینینس 2021 کی شق 236 جی اور 236 ایچ کے تحت فروخت کنندگان سے وصول کرنا ضروری ہے۔یہ ٹیکس  ادویات پر نہیں بلکہ سپلائی چین میں شامل  تاجروں کی آمدنی پر ہے۔ یہ ٹیکس حتمی ٹیکس لائبلٹی کے عوض   ایڈجسٹ کیا جا  سکتا  ہے۔ ٹیکس کی یہ شرح ادویات کی ہول سیل اور ریٹیل   سے وابستہ  تاجروں کی ٹیکس لائبلٹی سے بہت کم ہے۔ مینوفیکچررز اور درآمد کنندگان کے زیر ادویات کی سپلائی چین 25 فیصد سے 40 فیصد تک منافع   کا مارجن رکھتی ہے۔ سپلائی چین کا بڑا حصہ ٹیکس نیٹ میں شامل نہیں اس لیے یہ دستاویزی اقدام  اٹھایا گیا ہے ۔

ایف بی آر نے واضح کیا ہے کہ یہ دستاویزی اقدام  الیکٹرانکس ، چینی ، سیمنٹ ، آئرن اور سٹیل کی مصنوعات ، کھادوں ، موٹر سائیکل ، سگریٹ ، کیڑے مار ادویات ، شیشے، ٹیکسٹائل ، مشروبات ، پینٹ اور فوم سیکٹرز پر فنانس ایکٹ 2021 سے پہلے  ہی لاگو تھا۔ دستاویزی اقدامات کو دواسازی ، پولٹری اور جانوروں کی خوراک ، خوردنی تیل اور گھی ، آٹو پارٹس ، ٹائر ، وارنش ، کیمیکل ، کاسمیٹکس اور آئی ٹی آلات تک بڑھایا گیا ہے۔

ایف بی آر نے واضح کیا ہے کہ ادویات کی قیمتیں ڈی آر اے پی ریگولیشنز کے ذریعے کنٹرول ہوتی ہیں۔ تاجروں کی آمدنی سے متعلقہ ودہولڈنگ ٹیکس وصولی کے اقدامات کسی بھی طرح ادویات کی قیمتوں پر اثر انداز نہیں ہو سکتے۔