پریس ریلیز
***
نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر کی زیر صدارت ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز میں قومی معیشت کو ڈیجیٹائز کرنے کے حوالے سے اجلاس۔
ٌٌٌ*****
نگران وفاقی وزیر خزانہ، ریونیو، اقتصادی اُمور اور نجکاری شمشاد اختر کی زیر صدارت جمعرات کے روز ایف بی آر ہیڈکوارٹرز میں ایک اجلاس ہوا جس میں ایف بی آر آپریشنز کو خود کار بنانے اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب کو مزید بڑھانے کے اقدامات پر غور کیا گیا۔ نگران وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمونیکیشنز ڈاکٹر عمر سیف اجلا س میں موجود تھے جس میں چیئرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر ٹوانہ، بورڈ کے ممبران اور وزارت خزانہ، آئی ٹی ڈویژن اور ریونیو ڈویژن کے سینئر حکام نے بھی شرکت کی۔
چیئرمین ایف بی آر نے وفاقی وزیر کو ایف بی آر کے ریونیو اکٹھا کرنے کے طریقہ کار کوٖ ڈیجیٹائز کرنے اور بہتر بنانے کے لئے اُٹھائے جانے والے اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔
اجلاس کے دوران نگران وفاقی وزیر خزانہ نے ریونیو بڑھانے کے لئے قومی معیشت کو جدید ٹیکنالوجی کے ذ ریعے ڈیجیٹائز کرنے پر زور دیا ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب کو بڑھا کر ٹیکس وصولیوں میں اضافہ کرنا نگران حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ایف بی آر ٹیکس گیپ کے مسئلہ کو حل کرنے کے لئے جنگی بنیادوں پر کام کرے اور اس مقصد کے لئے تمام دستیاب وسائل کو بروۓ کار لاۓ۔ وزیر برائے آئی ٹی نے صوبائی اور دیگر ریاستی ملکیت کے اداروں کے پاس ڈیٹا کی دستیابی کے بارے میں بات کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایف بی آر فوری طور پر ٹیکس گیپ کی نشاندہی کیلۓ دیگر اداروں سے دیٹا حاصل کر کے اُن ٹیکس دہندگان پر توجہ مرکوز کرنے گا جو ابھی تک ٹیکس نیٹ سے بچ رہے ہیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایف بی آر اور وزارت آئی ٹی مل کر قومی ڈیٹا کو ڈیجیٹائز کرنے اور ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کے لئے تمام تر کوششیں کریں گے۔
***