Placeholder image

ایف بی آر کی پریس ریلیز

ایف بی آر کی پریس ریلیزتازہ ترین

FBR upgrades FASTER to FASTER PLUS system for expeditious and transparent issuance of Refunds to exporters

FBR’s automation process of refund of Sales Tax had started in 2002 through introduction of STARR system which was semi-automated system and refund claimants would file refund claims through Refund Claims Preparatory System (RCPS). Refund data was taken to field offices on CDs where the refund claims were sanctioned at field level.

In the year 2011, ERS was introduced for processing of refund claims of manufacturers-cum-exporters who could file their refund claims online whereas STARR system continued for processing of refund claims for other sectors. In the aftermath of the rollback of zero rating, FASTER was introduced with effect from July, 2019 for processing of refund claims of ex-zero rated exporters at a fast pace of 72 hours. Since the system was newly made, many system glitches marred proper working of FASTER system. Since its beginning, due to these technical glitches in the FASTER system, refund claimants faced problems like many of the cases stuck up at pre-processing stage, missing amount of refunds, no intimation about the status of refund and delays in processing and sanctioning of refunds. System was also new for refund claimants and erroneous filing of refund claims through Annex-H was rampant.

However, IR Operation Wing of FBR along with PRAL in July, 2020 started the task of overhauling the FASTER system to make it glitch-free and completely transparent with end-to-end fully automated.

Due to FASTER Plus System, Sales Tax refund claims of exporters which were stuck up at pre-processing stage in the FASTER system due to any reason including erroneous filing stand rolled back to claimants to provide an opportunity to exporters to review and resubmit their claims after removing shortcomings. The step allowed refunds to thousands of refund claimants to get their long stuck up refunds.

To restrict erroneous filing of refund claims and ensure that only valid refund claims are filed entry-gate check points have been applied. This will ensure that all the refund claims which are filed are processed. No refund claim now can be stuck up at pre-processing stage. Another salient feature of these checks is that if any refund claimant files his refund claim with errors, system would guide it in easy non-technical language. Parameters have been updated to categorize ex-zero rated sectors so that refunds claims are properly channeled through FASTER Module.

A new dashboard has been activated at FBR e-portal to view the stage-wise update regarding refund claims without contacting any officials of FBR or PRAL. Mobile app to enable a Sales Tax Refund claimant to view the status of refund claim at each stage of processing has been made part of FASTER Plus System. Updation about refund status could also be ascertained by sending a SMS at 9966 through registered mobile of the refund claimant.

ایف بی آر نے برآمد کنندگان کو ریفنڈز کے تیز اور شفاف اجراء کے سسٹم "فاسٹر" کو "فاسٹر پلس" پر اپ گریڈ کر دیا

ایف بی آر نے خودکار طریقے سے سیلز ٹیکس کے ریفنڈ کے لئے 2002 میں "سٹار" سسٹم متعارف کرایا جو ایک نیم خودمختار سسٹم تھا جس میں ریفنڈ کا کلیم کرنے والوں کو "ریفنڈ  کلیمز پریپریٹری سسٹم" (آر سی پی ایس) کے ذریعے ریفنڈ کلیمز جمع کرانا پڑتے تھے۔ ریفنڈ ڈیٹا سی ڈی پر فیلڈ دفاتر لے جایا جاتا تھا جہاں ریفنڈ کلیمز کی منظوری دی جاتی تھی۔

سال 2011 میں کارخانہ داروں اور برآمدکنندگان کے ریفنڈ کلیمز پر کارروائی کے لئے ای آر ایس متعارف کرایا گیا جس کے تحت ریفنڈ کلیمز آن لائن جمع کرائے جا سکتے تھے۔ جبکہ دیگر شعبوں کے ریفنڈ کلیمز پر کارروائی کے لئے سٹار سسٹم کام کرتا رہا۔ زیرو ریٹنگ کی واپسی کے بعد سابقہ زیرو ریٹنگ والے برآمد کنندگان کے ریفنڈ کلیمز پر 72 گھنٹے میں تیز کارروائی کے لئے جولائی 2019 سے "فاسٹر" متعارف کرایا گیا۔ یہ سسٹم چونکہ نیا تھا اس لئے کئی ابتدائی مسائل کی بناء پر یہ مناسب طریقے سے کام نہیں کر رہا تھا۔ شروع سے ہی فاسٹر سسٹم میں ان تکنیکی مسائل کے باعث ریفنڈ کلیم کرنے والوں کو مشکلات پیش آئیں مثلاً کہیں کیس پری پراسیسنگ کے مرحلے میں پھنس گئے، کہیں ریفنڈ کی رقوم نہ تھیں، یا ریفنڈ کے سٹیٹس پر کوئی اطلاع نہ ملتی اور یوں ریفنڈ پر کارروائی اور ان کی منظوری تاخیر کا شکار ہو رہی تھی۔ ریفنڈ کلیم کرنے والوں کے لئے بھی یہ سسٹم نیا تھا اور ضمیمہ ایچ کے ذریعے ریفنڈ کلیم جمع کرانے میں ان سے بھی بے پناہ غلطیاں ہو رہی تھیں۔

تاہم ایف بی آر کے آئی آر آپریشن ونگ نے پرال کے ساتھ مل کر جولائی 2020 میں فاسٹر سسٹم کو مسائل سے پاک، مکمل طور پر شفاف اور خودکار بنانے کے لئے اس کی اوورہالنگ کا کام شروع کیا۔ فاسٹر پلس  کے تحت برآمد کنندگان کے سیلز ٹیکس ریفنڈ کلیم جو فائلنگ کی غلطیوں سمیت کسی بھی وجوہ کی بناء پر فاسٹر سسٹم میں پری پراسیسنگ کے مرحلے میں پھنسے ہوئے تھے، انہیں واپس کر کے کلیم کرنے والے برآمد کنندگان کو موقع دیا گیا ہے کہ وہ ان کا جائزہ لے کر ان میں کسی  بھی خامی کو دور کر کے دوبارہ جمع کرائیں۔ اس اقدام کی بدولت طویل عرصے سے پھنسے ہوئے ریفنڈ کے ہزاروں کلیم ریفنڈہو رہے ہیں۔ ریفنڈ کلیم جمع کرانے میں غلطیوں کو روکنے اور صرف درست ریفنڈ کلیمز کی فائلنگ یقینی بنانے کے لئے "انٹری گیٹ چیک پوائنٹ" کا طریقہ اپنایا گیا۔اس طرح ریفنڈ کے تمام کلیمز پر کارروائی یقینی ہو جائے گی۔  اب کوئی بھی ریفنڈ کلیم پری پراسیسنگ کے مرحلے میں نہیں پھنسے گا۔ اس چیک کی ایک اور نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ اگر ریفنڈ کلیم کرنے والے ریفنڈ کلیم میں غلطیاں ہو جاتی ہیں تو سسٹم اسے بالکل آسان زبان میں مکمل رہنمائی فراہم کرے گا۔ زیرو ریٹنگ والے سابقہ شعبوں کی معلومات اپ ڈیٹ ہو جائیں گی جس سے فاسٹر ماڈیول کے ذریعے ریفنڈ کلیمز پر مناسب طریقے سے کام ہو سکے گا۔ ریفنڈ کلیمز پر مرحلہ وار اپ ڈیٹ دیکھنے کے لئے ایف بی آر ای پورٹل پر ایک نیا ڈیش بورڈ بنا دیا گیا ہے، لہٰذا، اب اس مقصد کے لئے ایف بی آر یا پرال کے عملہ کے کسی رکن سے رابطہ کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ سیلز ٹیکس ریفنڈ کلیم کرنے والے اب موبائل ایپ کے ذریعے ہر مرحلے پر ریفنڈ کلیم کا سٹیٹس دیکھ سکتے ہیں اور اس موبائل ایپ کو بھی فاسٹر پلس سسٹم کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔ ریفنڈ سٹیٹس کا اپ ڈیٹ ریفنڈ کلیم کرنے والے فرد کے نام پر رجسٹرڈ موبائل نمبر سے 9966 پر ایس ایم ایس بھیج کر بھی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ 

 

 

 

Adnan Akram Bajwa
Secretary PR FATE Wing
Oct 03, 2020