Placeholder image

گوادر بندرگاہ پر تجارتی سرگرمیوں کا آغاز

وزیراعظم پاکستان کی ہدایات کے تحت گوادر بندرگاہ پر تجارتی سرگرمیاں شروع کرنے کے لئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے اپنے پروگرام کا آغاز کر دیا ہے جس کے نتیجے میں 200 ٹن مچھلی کے ساتھ پہلا بحری جہاز بین الاقوامی پانیوں سے گوادر  پہنچ چکا ہے۔ یہ مچھلی ریفر کنٹینرز میں چین بھجوائی جائے گی جس سے بلوچستان کے عوام اور ملکی معیشت کے لئے ترقی اور خوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز ہو گا۔ پاکستان کسٹمز نے وزیراعظم کے وژن کو عملی جامہ پہناتے ہوئے گوادر کو بین الاقوامی ٹرانزٹ ٹریڈ کا گڑھ بنانے اور گوادر بندرگاہ کے راستے تجارت میں ہر ممکن سہولت پیدا کرنے کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ ایف بی آر اس سلسلے میں 10 مارچ 2020 کو ایس آر او 2020/(1)218 کے ذریعے انٹرنیشنل ٹرانس شپمنٹ کے قواعد کا نوٹیفکیشن جاری کر چکا ہے۔ ٹرانزٹ ٹریڈ کے لئے مخصوص ڈائریکٹوریٹ بھی قائم کر دیا گیا ہے جو متعلقہ فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے گوادر کو ٹرانزٹ ٹریڈ کا گڑھ بنانے میں اپنا کردار ادا کرے گا۔

اس فعال لائحہ عمل اور تمام متعلقہ فریقوں کی معاونت کے نتیجے میں افغانستان کے لئے ایل پی جی، سٹیل پائپ، ڈی اے پی کھاد سمیت انٹرنیشنل کارگو کے مزید کئی جہاز آئندہ چند دنوں میں گوادر بندرگاہ پہنچنے والے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی کاروباری برادری اور شپنگ لائنیں اس بندرگاہ سے پیدا ہونے والے اقتصادی امکانات اور پاکستان کسٹمز کی طرف سے تجارت میں سہولت کے لئے کئے گئے شاندار اقدامات پر مکمل اعتماد کرتے ہیں۔ گوادر، پاکستان کا مستقبل ہے اور آنے والے دنوں میں یہ ملک کے لئے قیمتی زرمبادلہ کمانے میں مدد دے گا۔

کامرس کے مشیر کی زیرقیادت افغانستان کا دورہ کرنے والے اعلیٰ سطحی پاکستانی وفد کے حالیہ دورے کے دوران افغان کاروباری شخصیات نے گوادر کی بندرگاہ کے ذریعے تجارت کے لئے سرمایہ کاری کرنے میں بھرپور دلچسپی ظاہر کی۔