Placeholder image

ایف بی آر کا مالی سال کے پہلے ماہ ہدف سے 57 ارب زائد حاصل کردہ ریوینیو

فیڈرل بور ڈ آف ریوینیو نے ماہ جولائی کی حاصل کردہ ریوینیو تفصیلات جاری کر دی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے مالی سال 21-2020 کے پہلے ماہ کے مقر ر کردہ ہدف 243 ارب کے مقابلے میں 57 ارب کے اضافہ کے ساتھ 300 ارب اکھٹے کئے ہیں جو کہ مقر رکردہ ریوینیو ہدف کا 125 فیصد بنتے ہیں۔ ٹوٹل  ہدف سے 57 ارب کے زائد اضافہ میں ان لینڈ ریونیو کی طرف سے 52 ارب روپے اور کسٹمز کی طرف سے 5 ارب کا زائد اضافہ حاصل ہوا ہے باوجود اس کے کہ کسٹمز ڈیوٹی میں 25 ارب کا ریلیف دیا گیا۔

کاروباری کمیونٹی کی کرونا وبا کے باعث معاشی مشکلات کو دور کرنے کے لئے ماہ جولائی میں 15 ان لینڈ ریوینیو کی مد میں 15 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کئے گئے جو کہ پچھلے سال جولائی میں 7 ارب روپے کے تھے۔ سیلز ٹیکس ریفنڈز بھی مرکزی اور خودکار فاسٹر نظام کے تحت حکومت کے جولائی 2020 میں کئے گئے وعدے کے مطابق 72 گھنٹوں کے اندر جاری کئے جارہے ہیں۔ ان ریفنڈز کی بدولت برآمدکنندگان اور مختلف صنعتوں سے وابستہ کاروباری افراد کو لیکویڈیٹی جیسے مسائل سے نکلنےمیں بھی مدد ملے گی۔

ماہ جو لائی میں پچھلے سال کے مقابلے میں 6 فیصد اضافہ کے ساتھ 42 ارب روپے کی کسٹمز ڈیوٹی اکھٹی ہوئی۔گو کہ جولائی میں درآمدات میں 1فیصد سے بھی کم اضافہ دیکھنے میں آیا لیکن ایف بی آر کے ریوینیو میں یہ اضافہ بہتر انتظامی کنٹرول  اور نگرانی کے باعث ممکن ہوااور کرونا وبا کے باعث معاشی سست روی، لاک ڈاون اور حکومت کی درآمد کمی کی پالیسی کے باوجود حاصل کیا گیا ہے۔   یہ یا د رہے کہ فنانس ایکٹ 2020 میں کسٹمز سے متعلقہ کوئی نیا ٹیکس و ڈیوٹی نہیں لگائی گئی۔

ایف بی آر تجارت سے وابستہ افراد کے مسائل کے حل کے لئے بھی کوشاں ہے ۔کرپشن سے پاک ایف بی آر کی کوششیں بھی جاری ہیں اور صرف جولائی کے ماہ میں درجنوں افسران و اہلکاروں کو برطرف اور معطل کیا جا چکا ہے۔