Placeholder image

ایف بی آر نے رواں مالی سال جولائی تا فروری ہدف سے زائد ریونیو حاصل کر لیا

فیڈرل بور ڈ آف ریونیو نے رواں مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ میں حاصل کردہ محصولات کی ابتدائی تفصیلات جاری کر دی ہیں جس کے مطابق ایف بی آر نے جولائی تا فروری2916 ارب روپے کا نیٹ رینیو حاصل کیا ہے جو کہ اس عرصہ کے مقر ر کردہ ہدف 2898 ارب روپے سے زائد ہے۔ اس طرح پچھلے سال اس عرصہ کے حاصل کردہ نیٹ ریونیو 2750 ارب روپے کے مقابلے میں 6 فیصد اضافہ حاصل ہوا ہے۔

ایف بی آر نے ماہ فروری کے اعدادو شمار بھی جاری کر دیئے ہیں ۔ ماہ فروری میں ریونیو نیٹ کولیکشن 343 ارب روپے رہا جبکہ مقرر کردہ ہدف 325 ارب روپے تھا اس طرح مقرر کردہ ہدف کے مقابلے میں106 فیصد اضافہ حاصل ہو اہے اور پچھلے سال فروری کے حاصل کردہ نیٹ ریوینیو کے مقابلے میں 8 فیصد اضافہ حاصل ہوا۔بک ایڈجسٹمنٹ کی مد میں حاصل ہونے والی وصولیوں کے بعدمحصولات کی تعداد میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

رواں مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ میں گراس ریونیو پچھلے سال کے 2823 ارب روپے کے مقابلے میں 3068ارب روپے رہا اور 9 فیصد اضافہ حاصل ہوا۔رواں مالی سال اب تک 152 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کئے جا چکے ہیں جو کہ پچھلے سال اس عرصہ میں79 ارب روپے تھے۔ اس سال اب تک ریفنڈز کے اجراء میں 97 فیصد اضافہ حاصل ہوا ہے ۔ ریفنڈز کی تیز تر ادائیگی اس بات کا ثبوت ہے کہ ایف بی آر مختلف صنعتوں کو درپیش لیکویڈیٹی مسائل کو حل کرنے میں کوشاں ہے۔

 ریونیو حصول میں بہترین کارکردگی ملکی معاشی سرگرمیوں میں تیزی کی نشاندہی کر تی ہے حالانکہ کووڈ 19 کی دوسری لہر کا بھی سامنا ہے۔ توقع ہے کہ مارچ تا جون ریوینو حصول میں معاشی ترقی کے باعث مزید بہتری آئی گی جو کہ پچھلے سال اس عرصہ میں کووڈ 19 کی وجہ سے جمود کا شکار تھی۔

ایف بی آر ٹیکس نیٹ میں اضافہ کے لئے بھر پور کوششیں کر رہا ہے ۔ ان کوششوں کے باعث مثبت نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں۔ 28فروری 2021 تک ٹیکس سال 2020 کے لئے انکم ٹیکس گوشوارے داخل کرنے والوں کی تعداد 26 لاکھ 23 ہزار ہو چکی ہےجو کہ پچھلے سال اس عرصہ  تک 24لاکھ 30 ہزار تھی اس طرح ٹیکس گوشوارے داخل کرنے والوں کی تعداد میں 8 فیصد اضافہ حاصل ہوا ہے۔ ٹیکس گوشوارں کے ساتھ ادا شدہ ٹیکس 49.6 ارب روپے رہا جو کہ پچھلے سال اس عرصہ میں 31 ارب روپے تھا۔ اس طرح اس سال ٹیکس ادائیگی میں 60 فیصد اضافہ حاصل ہوا ہے۔ یہان یہ بات قابل ذکر ہے کہ پچھلے سال گوشوارے داخل کرنے کی آخری تاریخ 25فروری تھی۔ ایف بی آر کا 8 دسمبر 2020 آخری تاریخ رکھنے اور تاریخ میں توسیع نہ کرنے کے فیصلے کی وجہ سے پچھلے سال کے ٹیکس سال کے مقابلے میں ٹیکس سال 2020 میں زائد گوشوارے داخل ہوئے ہیں اور گوشواروں کے ساتھ زائد ٹیکس حاصل ہوا ہے۔

اس کے علاوہ ایف بی آر نے21 لاکھ ٹیکس گزاروں کو نوٹسز جاری کئے ہیں جنہوں نے گوشوارے داخل نہیں کئے یا صفر قابل ٹیکس آمدنی ظاہر کی ہے اور اپنے اثاثوں کی غلط تفصیلات فراہم کی ہیں یا پھر سیلز ٹیکس کے گوشوارے جمع نہیں کئے۔ ایف بی آر کے اس اقدام سے حوصلہ افزا نتائج حاصل ہو رہے ہیں۔  ایف بی آر ٹیکس قوانین کی تعمیل نہ کرنے والوں کے خلاف بھر پور قانونی کاروائی جاری رکھے گا۔

ایف بی آر نے پوائینٹ آف سیل سسٹم کے ساتھ منسلک ہونے والے بڑے ریٹیلرز کی تفصیلات بھی جاری کر دی ہیں جس کے مطابق9952 سیل مشینیں پوائینٹ آف سیل سسٹم کے ساتھ منسلک کی جا چکی ہیں۔

پاکستان کسٹمز نے سمگلنگ کے خلاف بہت موثر اقدامات اٹھائیں ہیں جس کی بدولت فروری 2021 میں 4.08 ارب روپے مالیت کی سگل شدہ اشیاء ضبط کی گئی ہیں جبکہ پچھلے سال اسی ماہ میں 3.02 ارب روپے مالیت کی اشیاء ضبط کی گئی تھی۔اس طرح ماہانہ اضافہ 35.18 فیصد حاصل ہوا ہے۔ رواں مالی سال جولائی تا فروری 39.52 ارب روپے مالیت کی اشیاء ضبط ہوئی ہیں جبکہ پچھلے سال اس عرصہ میں 25.10 ارب روپے مالیت کی اشیاء ضبط ہوئی تھی۔ اس طرح 57.45 فیصد اضافہ حاصل ہوا ہے۔ رواں مالی سال کے آٹھ ماہ میں ضبط شدہ اشیاء کی مالیت 39.52 ار ب روپے پچھلے پورے سال میں ضبط شدہ اشیاء کی مالیت 36 ارب روپے سے بڑھ گئی ہے۔